خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کیلئے احساس ای پنشن سسٹم کا اجراء

خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کیلئے احساس ای پنشن سسٹم کا اجراء

خیبرپختونخوا میں احساس ای پنشن سسٹم کا آغاز، سرکاری ملازمین کے لیے بڑا ریلیف

ای پنشن سسٹم کا نفاذ

خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے احساس ای پنشن سسٹم کے اجرا کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ جدید نظام یکم جنوری 2026 سے مکمل طور پر نافذ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اس نظام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ہزاروں سرکاری ملازمین کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا اور ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کے حصول میں درپیش مشکلات ختم ہوں گی۔

کاغذی نظام کا خاتمہ

ای پنشن سسٹم کے تحت روایتی پیپر بیسڈ نظام کو ختم کرکے مکمل طور پر ڈیجیٹل نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں کسی بھی پنشن کیس کے لیے فزیکل فائلز یا کاغذی کارروائی کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تمام مراحل ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر مکمل ہوں گے جو نہ صرف وقت کی بچت کرے گا بلکہ شفافیت بھی یقینی بنائے گا۔

پنڈی بھٹیاں ، سیلاب سے متاثرہ 111 دیہاتوں کے تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں مزید توسیع

احساس پنشن ڈیش بورڈ کی تیاری

اس منصوبے کا سب سے اہم حصہ احساس پنشن ڈیش بورڈ ہے، جو کہ ایک ویب بیسڈ پلیٹ فارم ہوگا۔ یہ ڈیش بورڈ جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ہوگا اور مکمل پیپر لیس ورک فلو کے تحت کام کرے گا۔ ریٹائرمنٹ کے قریب پہنچنے والے ملازمین چھ ماہ قبل اس پورٹل پر جا کر ایک سادہ ڈیجیٹل فارم پُر کر سکیں گے اور اپنا پنشن کیس جمع کرا سکیں گے۔

دستاویزات کا آن لائن اپ لوڈ

نئے سسٹم کے تحت تمام ضروری کاغذات اور دستاویزات اسکین کر کے براہ راست پورٹل پر اپ لوڈ کی جا سکیں گی۔ سسٹم خودکار طریقے سے متعلقہ محکموں کے لیے ٹائم باؤنڈ ٹاسکس تخلیق کرے گا تاکہ کسی بھی تاخیر کے بغیر کیس آگے بڑھ سکے۔ اس سہولت کے ذریعے ملازمین کو دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

ڈیجیٹل منظوری اور ویری فکیشن

ای پنشن سسٹم میں ویری فکیشن اور منظوری کے تمام مراحل بھی ڈیجیٹل طریقے سے مکمل کیے جائیں گے۔ یہ سسٹم خودکار انداز میں سینکشن آرڈر، ریٹائرمنٹ آرڈر، پنشن پیپرز اور پنشن پیمنٹ آرڈر تیار کرے گا۔ تمام آرڈرز ڈیجیٹل دستخط کے ساتھ ہوں گے جو قانونی طور پر قابلِ قبول تصور کیے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ اور حکام کی مانیٹرنگ

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری خزانہ براہ راست ڈیش بورڈ کے ذریعے اس پورے نظام کی نگرانی کریں گے۔ اس طرح پنشن کے کیسز مقررہ وقت میں مکمل ہوں گے اور ریٹائرڈ ملازمین کو ان کی رقم براہِ راست بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دی جائے گی۔

قوانین میں ترامیم کی تجویز

ای پنشن سسٹم کو پائیدار اور مؤثر بنانے کے لیے صوبائی حکومت نے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم کی تجویز بھی پیش کر دی ہے۔ ان ترامیم کے بعد نظام مزید مستحکم ہوگا اور مستقبل میں اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے گا۔

ملازمین کے لیے بڑا سہولت پیکیج

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اس نظام کے نفاذ سے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کے لیے دفاتر کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے۔ پہلے جہاں ملازمین کو پنشن کے حصول کے لیے مہینوں انتظار کرنا پڑتا تھا، اب یہ عمل چند دنوں میں مکمل ہوگا۔

نتیجہ

خیبرپختونخوا حکومت کا یہ اقدام نہ صرف ایک جدید اصلاحاتی قدم ہے بلکہ سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف بھی ہے۔ ای پنشن سسٹم کے تحت شفافیت، تیزی اور سہولت کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ اقدام نہ صرف وقت کی بچت کرے گا بلکہ بیوروکریسی کی پیچیدگیوں کو بھی کم کرے گا۔ توقع ہے کہ اس نظام کے بعد دیگر صوبے بھی اس ماڈل کو اپنائیں گے تاکہ ملک بھر کے ریٹائرڈ ملازمین کو بہتر سہولت فراہم کی جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں