پنڈی بھٹیاں ، سیلاب سے متاثرہ 111 دیہاتوں کے تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں مزید توسیع
پنڈی بھٹیاں میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے تعلیمی ادارے بند، نوٹیفکیشن جاری
سیلاب کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش
پنڈی بھٹیاں اور گردونواح میں حالیہ سیلابی صورتحال نے زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر تعلیمی ادارے براہِ راست اس آفت سے متاثر ہوئے ہیں۔ اسی سلسلے میں چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایجوکیشن نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے تمام تعلیمی ادارے 12 ستمبر تک بند رہیں گے۔
111 دیہاتوں کے اسکول متاثر
سی ای او ایجوکیشن کے مطابق، پنڈی بھٹیاں کے تقریباً 111 دیہات ایسے ہیں جو شدید سیلابی صورتحال کا شکار ہیں۔ ان علاقوں میں موجود اسکول نہ صرف پانی میں ڈوب گئے ہیں بلکہ کئی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اسی وجہ سے طلبہ کی حفاظت اور تعلیمی عمل کی بحالی کے لیے عارضی طور پر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیلاب زدہ اسکولوں کی عمارتوں کا جائزہ
حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے سے قبل ان کی عمارتوں کا باقاعدہ معائنہ کیا جائے گا۔ انجینئرز اور محکمہ تعلیم کے افسران مل کر اس بات کا جائزہ لیں گے کہ اسکولوں کی عمارتیں طلبہ کے لیے محفوظ ہیں یا نہیں۔ اگر عمارتوں میں کوئی خرابی یا خطرہ پایا گیا تو ان کی مرمت کے بعد ہی دوبارہ کھولا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر کے احکامات پر فیصلہ
سی ای او ایجوکیشن نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ ڈپٹی کمشنر کے حکم پر کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کا اعلان 8 ستمبر سے 12 ستمبر تک کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد طلبہ، اساتذہ اور عملے کو کسی بھی ممکنہ خطرے سے محفوظ رکھنا ہے۔
سیالکوٹ میں بھی اسکول بند کرنے کا اعلان
دوسری جانب، سیالکوٹ میں بھی سیلابی پانی کے باعث اسکول متاثر ہوئے ہیں۔ حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہاں کے 80 سرکاری اسکول 10 ستمبر تک بند رہیں گے۔ سیلاب کے باعث ان اسکولوں میں بھی تدریسی عمل معطل کر دیا گیا ہے اور متاثرہ عمارتوں کا جائزہ لینے کے بعد ہی انہیں دوبارہ کھولا جائے گا۔
کراچی میں بارش کے سبب اسکول بند
سیلابی صورتحال صرف پنجاب تک محدود نہیں رہی بلکہ کراچی میں بارشوں نے بھی تعلیمی اداروں کو متاثر کیا ہے۔ شہر میں گزشتہ کئی دنوں سے وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کے باعث بعض نجی اسکولوں نے آج چھٹی کا اعلان کیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، کراچی میں آج بھی تیز بارش کا امکان ہے جس کے سبب مزید اسکولوں میں تدریسی عمل متاثر ہو سکتا ہے۔
رواں سال 29 ہزار تارکین وطن کا غیر قانونی طریقے سے برطانیہ پہنچنے کا انکشاف
طلبہ اور والدین کو درپیش مسائل
تعلیمی اداروں کی بندش کے بعد طلبہ اور والدین کو مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ طلبہ کا تعلیمی سلسلہ متاثر ہو رہا ہے جبکہ والدین بچوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔ کئی خاندان پہلے ہی سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں اور اب تعلیمی اداروں کی بندش نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
حکومت اور اداروں کی ذمہ داری
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ متاثرہ اسکولوں کی فوری بحالی کے اقدامات کرے تاکہ طلبہ کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں کو ریلیف فراہم کرنا بھی انتہائی ضروری ہے تاکہ وہ دوبارہ معمول کی زندگی کی طرف واپس آ سکیں۔
نتیجہ
پنڈی بھٹیاں، سیالکوٹ اور کراچی میں حالیہ سیلاب اور بارشوں کے سبب تعلیمی اداروں کی بندش اس بات کی علامت ہے کہ قدرتی آفات کس قدر تعلیمی نظام کو متاثر کر سکتی ہیں۔ حکومتی فیصلے طلبہ کی حفاظت کے پیش نظر کیے گئے ہیں، تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ اسکولوں کی بحالی اور مرمت کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ معمول کے مطابق جاری ہو سکیں۔